بیرون ملک یا مملکت میں کام کرنے والے پاکستانی جب با لاخر پاکستان جاتے ہیں تو گھر کا استعمال شدہ سامان پاکستان لے جا سکتے ہیں۔ جس کے لیے ثی آر لیڑ جاری کیا جاتا ہے۔
ٹی آر لیٹر کے حصول سے پاکستان درآمد کیا گیا گھریلو استعمال شدہ سامان پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ دی جاتی ہے۔
پاکستان قونصل خآنہ جدہ کا کمرشل سیکشن اسطرح کا لیٹر جاری کرتا ہے۔
جو حضرات سعودی عرب میں کام کرتے ہوے دو سال سے زیادہ کا عرصہ کزار چکے ہوں تو وہ ثی آر لیٹر کمرشل سیکشن سے حاصل کر سکتے ہیں۔
مندرجہ بالا دستاویزات قونصلیٹ کے کمرشل سیکشن میں جمع کروانے کے اگلے دن لیٹر جاری کر دیا جاتا ہے۔
نوٹ: ڈیوٹی کی رعایت کی حتمی معلومات اور اختیار کسٹم حکام کے پاس ہے جو کہ وقتا فوقتا تبدیل ہوتی رہتی ہیں ۔ جسے کسٹم کی ویب ساـٹ www.fbr.gov.pk سے چیک کیا جا سکتا ہے۔
ہر بیرون ملک کام کرنے والا پاکستانی اپنے ذاتی استعمال کے لیے یا اپنے گھر کے استعمال کے لیے گاڑی پاکستان درآمد کر سکتا ہے۔
درخواست گذار کو مملکت میں کام کرتے ہوـے کم از کم دو سال کا عرصہ گزر چکا ہو، تو ہر دوسال کے بعد ایک گاڑی درآمد کروا سکتا ہے۔
مندرجہ ذیل طریقوں سے گآڑی پاکستان درآمد کی جا سکتی ہے۔
پاکستان قونصل خآنہ کا کمرشل سیکشن گاڑی درآمد کا لیٹر جاری کرتا ہے۔
گآڑی درآمد کے لیٹر کے لیے مندرجہ ذیل دستاویزات درکار ہیں
اس سے متعلق معلومات کسٹم حکام کی ویب ساـٹwww.fbr.gov.pk سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔
مندرجہ بالا دستاویزات قونصل خآنہ کے کمرشل سیکشن میں جمع کروانے کے ایک دن کے اندر گاڑی درآمد کا لیٹر جاری کر دیا جاتا ہے۔
پاکستان میں گاڑیوں کی منظوری پر کسٹم ڈیوٹی اور دیگر ٹیکسوں کے تخمینے کے لیے پاکستان میں محکمہ کسٹم سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ تاہم ایف بی آر نے اس کے تحت لگاـے گـے کسٹم اور فرائض کی کچھ بنیادی تفصیلات www.fbr.gov.pk ویب لنک سے حاصل کی جاسکتی ہیں
ان سکیموں کے تحت کاریں جو 03سال سے زیادہ پرانے ماڈل کی نہ ہو۔اور دوسری گاڑیاں جو05 سال سے زیادہ پرانے ماڈل کی نہ ہوں درآمد کی جا سکتی ہیں
کم سے کم قیام کے دو سال کا عرصہ بیرون ملک ہو نا چاہیے جس میں دو سال کی مدت کےدوران 60 دن سے زیادہ مملکت سے باہرنہ گزارہ ہو۔
گفٹ اسکیم کے تحت ایک گاڑی صرف فیملی ممبر جیسے والد، والدہ، بھائی ، بہن، شوہر، بیوی اور بچوں کو (اٹھارہ سال سے کم عمر بچو ں کو چھوڑ کر) تحفے میں دی جا سکتی ہے۔
پاکستان میں وزارت تجارت و ٹیکسٹائل ملک کی تمام تجارتی سرگرمیوں کی ذمہ دار ہے اس وزارت کے ماتحت بہت سارے تجارتی اور اقتصادی ادارے کام کرتے ہیں۔ تجارتی پروفائل اور پراسپیکٹس کی مجوعی معلومات کے لیے درج ذیل لنک www.commerce.gov.pk پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
اس کے لیے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان(TDAP) متعلقہ ادارہ ہے جو وقتا فوقتا مصنوعات اور تجارتی خدمات سے متعلق معلومات اور مدد فراہم کر تا ہے۔اس سلسے میں معلومات مندرجہ ذیل ویب لنک www.tdap.gov.pk سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔
بورڈ آف انویسٹمنٹ (BOI) پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں معلومات اور غیر ملکی کمپنیوں کو پاکستان میں رجسٹرڈ کروانے کے لیے متعلقہ ادارہ ہے۔ اس بارے میں معلومات درج ذیل لنک www.invest.gov.pk اور www.secp.gov.pk سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔
قونصل خآنہ جدہ میں دستاویزات کی تصدیق کے مندرجہ ذیل اوقات کار:
08:00 AM سے 03:30 PM (اتوار – جمعرات)وقفہ :12:30 PM سے 01:30 PM
جی ہاں ، کیوں کہ آپ کوقونصل خانہ میں مجاز افسر/عہدیدار کے سامنے دستاویزات پر دستخط کرنے ہیں اور انگوٹھے کا نشان ثبت کرنا ضروری ہے۔
قونصل خانے کی طرف سے ایسی کوئی شرط نہیں ہے۔ مختار نامہ عام یا مختار نامہ خاص آپ کسی بھی وکیل سے یا خود بھی بنا سکتے ہیں۔ مختار نامہ ایک سادہ کاغذ پر بھی لکھا یا ٹائپ کیا جا سکتا ہے اوراس پر قونصل خانے کے مجاز عہدیدار / افسر کے سامنے دستخط کیے جائیں گے۔
مختارنامہ کے تمام فریقین کی دستاویزات جمع کرواتے وقت موجودگی لازمی ہے۔ کیونکہ ان کےدستخط، فنگر پرنٹس اور دیگر تفصیلات کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاہم ، کوئی بھی درخواست دہندہ (یا ان کا مجاز شخص) بعد میں ان کی طرف سے تصدیق شدہ مختار نامہ قونصل خانہ سے وصول کرسکتا ہے۔
تمام اسناد کی تصدیق متعلقہ بورڈ / یونیورسٹی / وفاق المدارس سے ہونی چاہیئے ، ان کی تصدیق آئی بی سی سی / ایچ ای سی اور پھر دفتر خارجہ اسلام آباد یا کراچی ، لاہور ، کوئٹہ یا پشاور میں واقع اس کے کیمپ دفاتر سے ہونی چاہیئے۔
ہماری قونصلر ٹیمیں ویسٹرن ریجن کے مختلف شہروں جیسے مدینہ ، ابھا ، الباحہ ، طائف ، جیزان ، ینبع اور بیشا اپنے سہ ماہی پروگرام / شیڈول کے مطابق جاتی ہیں۔ آپ اس سہولت کا فائدہ ان کے دورے کے دوران اٹھاسکتے ہیں۔ ان دوروں کا شیڈول سوشل میڈیا اور پرنٹ میڈیا پر مشتہر کیا جاتا ہے۔
سعودی حکام کے جاری کردہ تمام دستاویزات کی تصدیق سعودی دفتر خارجہ سے ہونی چاہئے اور پھر درخواست دہندہ کی پاکستانی شناخت کی تصدیق کے بعد قونصل خانے سے دستاویز کی تصدیق ہوگی۔
جی ہاں. پاکستانی پاسپورٹ (جس کی میعاد باقی ہو) کی بنیاد پر ہم آپ کی دستاویزات کی تصدیق کرسکتے ہیں۔
کاغذات کی تصدیق کی سہولت صرف بزرگ شہریوں (70 سال سے زیادہ عمر) کی صورت میں ، یا وہ لوگ جو طبعی حالات کی وجہ سے قونصل خانے میں آنے سے قاصر ہیں ، ان کو ایسی صورت میں گھر پر یہ سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
ناقابل تصدیق دستاویزات:
پاسپورٹ پروسیسنگ کے لئےمندرجہ ذیل دفتری اوقات کار ہیں۔
دفتری اوقات کار:08:00am تا04:00pm (اتوار تا جمعرات۔)
ارجنٹ پاسپورٹ کی صورت میں تقریبا 02 ہفتے اور نارمل پاسپورٹ کے لئے 04 ہفتوں کا وقت درکار ہے۔
جی ہاں۔ آپ دس سال کی مدت کے پاسپورٹ کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔ پاسپورٹ کی دو اقسام ہیں جن کی مدت 05 سال اور 10 سال ہے۔ تاہم ، 15 سال سے کم عمر بچوں کو صرف 05 سال کی مدت کا پاسپورٹ ہی جاری کیا جاتا ہے۔
جی ہاں ، آپ 100 صفحات پر مشتمل پاسپورٹ کے لۓ درخواست جمع کروا سکتے ہیں کیونکہ درخواست دہندگان کی سہولت کے لئے 36 صفحات ، 72 صفحات ، 100 صفحات کے پاسپورٹ کی سہولت موجود ہے۔
ایم آر پی کی تجدید کے لئے آپ قونصل خانے میں مندرجہ ذیل دستاویزات اپنے ساتھ لائیں۔
.iاصل شناختی کارڈ (جس کی میعاد باقی ہو)
ii. پچھلا پاسپورٹ
iii. اقامہ اور اس کی کاپیاں
برائے مہربانی گمشدہ زمرے میں پاسپورٹ پر کارروائی کرنے کے لئے شناختی کارڈ اور اقامہ ( کاپیوں کے ساتھ) اور حلف نامہ لے کر آئیں۔
جی ہاں۔ بچے کو بمعہ شناختی کارڈ،پیدائشی سرٹیفکیٹ اور والدین کی دستاویزات، والد یا والدہ کے ساتھ لانے کی ضرورت ہے۔
تفصیلات میں کسی قسم کی تبدیلی کی صورت میں ، آپ کو نئے ایم آر پی کے لئے درخواست دینا ہوگی اور مطلوبہ تبدیلی کے لئے معاون دستاویزات لانا ہوں گی۔
جی ہاں ، آپ حکومت پاکستان کی ویب سائٹ ملاحظہ کرکے: (https://onlinemrp.dgip.gov.pk) آپ اپنے ایم آر پی کی تجدید کرسکتے ہیں۔صرف تجدید کی سہولت آن لائن دستیاب ہے۔ کسی قسم کی ترمیم / گمشدگی یا نئے پاسپورٹ کی درخواست کی صورت میں، آپ برائے مہربانی قونصل خانہ سے رجوع فرمائیں۔
نقصان شادہ / خراب پاسپورٹ کی صورت میں آپ کو ہوائی اڈے پرتعینات عملے کی جانب سے دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ آپکے مفاد میں ہے کہ آپ نئے پاسپورٹ کے لئے درخواست جمع کرائیں۔
آپ پاسپورٹ کی میعاد ختنم ہونے سے چھ ماہ قبل نئے پاسپورٹ کے لئے درخواست جمع کروا سکتے ہیں ۔
اپنے نئے پاسپورٹ پر سعودی عرب سے سفر کرنے سے پہلے اپنے پاسپورٹ کی نئی تفصیلات سعودی جوازات کے سسٹم میں رجسٹرڈ/اپ ڈ یٹ کروائیں۔
سعودی عرب میں نادرا کے مندرجہ ذیل تین مراکز ہیں
1. سفارتخانہ پاکستان ریاض
2. قونصل خانہ پاکستان جدہ
3۔ پاکستان ہاؤس مدینہ منورہ
جدہ اور مدینہ منورہ میں مندرجہ ذیل خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔
اوورسیز شناختی کارڈ جاری کروانے کی مندرجہ ذیل دو صورتیں ہیں
شناختی کارڈ نمبر کی دستیابی:اگر آپ پہلے ہی 13 ہندسوں کا نادرا سے جاری کردہ شناختی نمبر رکھتے ہیں توآپSNICOP کے لئے درخواست دے سکتے ہیں جو ب فارم ، نائیکوپ ، سی این آئی سی یا اسمارٹ کارڈ ہوسکتا ہے۔ آپ کی پہلی شناختی دستاویز کوSNICOP میں تبدیل کردیا جائے گا۔
شناختی کارڈ کی عدم دستیابی:آپ نئے SNICOP کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔آپ کی پہلی شناختی دستاویز SNICOP ہوگی۔ براہ کرم نوٹ کریں کہ اس معاملے میں معاون دستاویزات کی ضرورت ہوگی۔
اگر آپ کے شناختی کارڈ کی میعاد ختم ہونے میں تین ماہ سے کم عرصہ رہ گیا ہے تو آپ اپنے شناختی کارڈ کی تجدجد کے لئے درخواست دے سکتے ہیں
آپ اپنا شناختی کارڈ گم ہونے کی صورت میں ، چوری ہونے کی صورت میں ، نقصان شدہ ہونے کی صورت میں SNICOP کے دوبارہ پرنٹ کرنے کے لئے درخواست دے سکتے ہیں
جی ہاں آپ نادرا جدہ یا مدینہ سے SNICOP کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔
آپ نادرا جدہ یا مدینہ سے CNIC / SCNIC کے لئے درخواست نہیں دے سکتے ہیں۔ یہ کارڈ صرف پاکستان سے جاری کیے جاتے ہیں۔
آپ نئے پی او سی کے لئے صرف نادرا ویب سائٹ کے ذریعہ درخواست دے سکتے ہیں ، اگر:
جی ہاں FRC نادرا کے آفس جدہ یا مدینہ سے پراسیس کیا جاسکتا ہے ، لیکن فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ کی درخواست جمع کرواتے وقت فیملی کے کسی فرد کی موجودگی لازمی ہے۔
اگر آپ کے خاندان کے سارے افراد کارڈ ہولڈر ہیں (CNIC / SCNIC / NICOP / SNICOP) تو انکی تصویروں کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم ، درخواست دہندہ اور اس خاندان کے تمام افراد ، جن کی عمر 18 سال سے کم ہے (اور وہ ب فارم ہولڈر ہیں) ، کو فوٹو کے لۓ نادرا میں پیش ہونے کی ضرورت ہے۔
جی ہاں ، آپ اپنے خونی رشتے دار کے کارڈ کی منسوخی (ڈیتھ سرٹیفکیٹ) کے لۓنادر جدہ یا مدینہ میں درخواست جمع کروا سکتے ہیں ۔
کارڈ کی ترسیل اور پرنٹنگ کا دورانیہ منتخب کردہ درخواست کی کیٹیگری پر منحصر ہوتا ہے۔ Ordinary کیٹیگری کے لئے کارڈ کی پرنٹنگ کا وقت منظوری کے تقریبا 31 دن بعد ہوتا ہے۔ اسی طرح Urgent اور Executive کیٹیگریز کے لئے پرنٹنگ کا وقت بالترتیب 23 اور 10 کام کے ایام ہیں ۔ اگر درخواست کے ساتھ مکمل دستاویزات پیش کیے گۓ ہیں تو 24 گھنٹوں میں درخواست منظور ہوجاتی ہے۔ تاہم نامکمل درخواستوں میں زیادہ وقت لگ سکتا ہے اور اس کا انحصار نادراہیڈ کوارٹر میں درخواست گزار کی فراہم کردہ تفصیلات /معلومات پر منحصر ہے۔مزید یہ کہ COVID-19 وبائی صورتحال کے دوران ، کورئیر سروسز کی خدمات شدید متاثر ہوئی ہیں لہذا ، کارڈز کی ترسیل میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
جی نہیں۔ نوعمر درخواست دہندہ (14 سال سے کم عمر) کو SNICOP کے لۓ اپنے فنگر پرنٹس یا دستخط دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
آپ نادراجدہ یا مدینہ میں درخواست فیس صرفCASHکی صورت میں ہی ادا کر سکتے ہیں۔
جی ہاں.کارڈ کی گھر پر ترسیل کی سہولت صرف نادرا جدہ میں ہی دستیاب ہے۔
اس حوالے سے مطلوبہ دستاویزات کی تفصیل کے لئے درج ذیل لنک پر کلک کیجئے۔ https://www.nadra.gov.pk/identity-requirements/
خروج نہائی لگنے کے بعد دو ماہ کے اندر پاکستان جانا ہوتا ہے اگر کوئی دو ماہ کے اندر پاکستان نہ جائے تو خروج نہائی کا ویزا ختم ہو جاتا ہے اور وہ پاکستان سفر نہیں کر سکتا-
پاکستان سفر کرنے کیلئے سب سے پہلے کفیل پرانا خروج نہائی ختم کریگا اور ایک ہزار ریال جرمانہ ادا کرنےکے بعد کفیل نیا خروج نہائی لگائےگا اور تب سفر ممكن ہو سكے گا-
حداد سے سائق خاص کا مہنہ تبدیل نہیں ہو تا اور نقل کفالہ کفیل کی مرضی کے بغیر نہیں ہوتا۔
جو لوگ جنوری 2020 يا اس کے بعد عمرہ پر آئے ہیں اور کرونا وباء کی وجہ سے ان کی واپسی ممکن نہیں ہوئی اور ان کے ويزے ختم ہوگئے ہیں تو وہ ٹکٹ لے کر اپنے وطن واپس جا سکتے ہیں۔سعودی حکومت کی طرف سے ایسے لوگوں کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں ہو رہی ۔
۔ خروج عودہ پر پاکستان جا کر نئے ویزے پر نہیں آ سکتے بلکہ تین سال تک سعودی عرب داخلہ پر پابندی عائد ہوجاتی ہے۔ البتہ خروج نہائی پرجانے کی صورت میں دوبارہ نئے ویزے پر آ سکتے ہیں۔
۔ جب کفیل کسی کا ھروب لگا دےاور وہ شخص ترحیل کے ذریعےاپنے ملک واپس چلا جائے تو پانچ سال تک دوبارہ سعودی عرب نہیں آ سکتا ۔
۔ ایسےتمام اشخاص کے لئے سعودی حکومت نے ان کے خروج عودہ کی معیاد تین ماہ کے لئے بغیر کسی جرمانے کے بڑھا دی تھی جو كه اب ختم ہو چکی ہے.
اگر خروج نہائی کرو نا کی وباء کے دوران ختم ہو گیا ہے تو سعودی حکومت نے ایسے لوگوں کو تین ماہ کی اضافی مہلت دی تھی جو كه اب ختم ہو چکی ہےاور اب جرمانه ادا كر کے واپس جا سکتے ہیں-
اگر خروج نہائی کی مدت کرونا وباء سے پہلے ختم هوئی هو تو پھر ايسا شخص سفر نہیں کر سکتا.اس صورت میں کفیل پہلا خروج ختم کرے گا، ہزار ریا ل جرمانہ دے کر دوبارہ خروج نہائی لگوائے گا –
جو لوگ چھٹی پر گئے ہوئے ہیں اور کرونا وباء کی وجہ سے واپسی نہ ہوئی ہو اور چھٹی بھی ختم ہو گئی ہوتوایسے لوگوں کے لیے سعودی حکومت نے ان کی چھٹی میں تین ماہ بغیر جرمانہ کے توسیع کا اعلان کیا تھا۔ جو كه اب ختم ہو چکا ہے
سعودی حکومت نے خروج عودہ میں تین ماہ کی مفت توسیع کا حکم صادر کیا تھا ۔ جوازات كى طرف سے خود کار طریقے سے اس میں توسیع کى جا رہى ہے . اگر کوئی مشکل ہوتو کفیل جوازات سے رابطہ کرے۔
کفیل کے ساتھ عموما ایگریمنٹ دو سال کا ہوتا ہے. 15 ماہ کے بعد خروج مانگنا مناسب نہیں ہے۔
آپ کو چاہیے کہ آپ ایگریمنٹ پورا کرلیں اور ایگریمنٹ ختم ہونے سے دو ماہ پہلے کفیل کو نوٹس د یں کہ وه آپكا ایگریمنٹ (رنيو) نیا نہ کر ے اور آپكو خروج نہائی پر بھیج د ے۔ پھر اگر کفیل خروج نہائی نہیں لگاتا تو مکتب العمل میں خروج کا کیس کرے ۔ اس سلسلے میں سفارتخانہ مکمل تعاون کرے گا-
آپ کے ليے بہتر ہے کہ پہلے کفیل سے معاملات طے کریں اور هروب كينسل كروانے کی كوشیش کریں۔ کفیل کو اختیار ہے کہ وہ بیس دن کے اندر بغیر جرمانہ کے ھروب كينسل كرسكتا ہے۔ اگر وہ ھروب كينسل نہیں کرتا تو پهر مکتب العمل میں ھروب كينسل کرنے کا کیس جمع کرائیں۔ کیس آن لائن جمع ہوتا ہے۔ مکتب العمل میں تمام ثبوت پیش کریں کہ آپ کا ھروب غلط لگا ہے- اس سلسلے میں قونسل خا نہ مزيد رہنمائی کے ليے تيار ہے۔
ایسا ممکن نہیں آپ تحقیق کر لیں اور مکتب العمل کا پرنٹ لیں کیوں کہ جب نقل کفالہ ہو جاتا ہے۔
تو آپ کا تمام ڈیٹا پرانے کفیل کے سسٹم سے ختم ہو جاتا ہے۔ جوازات سےصرف سائق خاص اور گھریلو ملازمین کا خروج لگتا ہے۔کمپنی والے ملازمین کا خروج جوازات سے نہیں لگتا. ممکن ہے نئے کفیل نے خود لگایا ہو پھر بھی اگر ثابت ہو جائے ۔کہ پرانے کفیل نے کچھ گڑبڑ کی ہے۔ تو مکتب ا لعمل کے مدیر کو اس کے خلاف درخواست دیں کہ معاملے کی تحقیق کریں۔
۔ آپ کو یہ حق حاصل نہیں کہ ایگریمنٹ میں طے کردہ تنخواه سے زیادہ تنخواہ کا مطالبہ کریں۔ جو تنخواہ طے ہے۔ اگر آپ کو طے شده تنخواہ سے کم دی جا رہی ہے -تو پھر آپ مکتب عمل سے رجوع کر سکتے ہیں ۔ ایگریمنٹ پورا کرنے سے پہلے خروج نہیں مانگ سکتے۔ایگریمنٹ پورا ہونے سے دو ماہ پہلے نوٹس دیں۔ پھر اگر خروج نہ لگائے تو مکتب عمل میں کیس جمع کریں
۔ سعودی جوازات کی طرف سے خود کار نظام کے ذريعےاقامہ اور ویزے کی مدت بڑھائی جارہی ہےآپ انتظار کریں۔اور جہاں تک واپسی كا تعلق ہےتو سعودی حکومت کی طرف سےتاركين وطن کی سعودی عرب واپسی كا ابهی كوئی اعلان نہیں ہوا۔
جولوگ سعودی عرب سے ترحیل کے ذریعےڈیپورٹ ہو جاتے ہیں۔اس كا پانچ (5) سال تک سعودی عرب میں داخله ممنوع ہوتا ہے
– جوشخص سعودی عرب سے ترحیل کے ذریعےڈیپورٹ ہو جاتا ہے- اس كا پانچ (5) سال تک سعودی عرب میں داخله ممنوع ہوتا ہے ۔
سعودی قوانین کے مطابق اگر کسى پر کوئی مخالفہ(جرمانه) ہوحتى كه ٹریفک کا مخالفہ،مطلوب یااس کے اوپر کوئی کیس ہو تو خروج عودہ(Exit re-entry) یا خروج نہائی(Exit) نہیں لگتا۔ جرمانہ ادا کرکے ہى سفر کرسكیں گے۔
سعودی قوانین کے مطابق کفیل کی اجازت کے بغیر کوئی بھی آدمی اقامہ تجدید(رینیو) نہیں کروا سکتا-
۔ حروب والے لوگوں کو پکڑ کر بهيجا جا رہا ہے لیکن فلائیٹ کی کمی کی وجہ سے تھوڑا وقت زیادہ لگ رہا ہے
کیا متعلقہ آدمی کفیل ساتھ کام کرتا ہے یا باہر آزاد ویز ے پر۔
2۔ کفیل کی کمپنی ریڈ میں ہے یا گرین میں۔اگر اقامہ ختم ہے اور کفیل ریڈ میں ہے تو مکتب ا لعمل کے ذریعے خروج ممکن ہے۔تفصیلات میں نے گزشتہ سوالات کے جوابات میں لکھ دیں تھیں۔
3۔اقامہ ختم ہے اور کفیل ریڈ میں نہیں تو کیس مکتب عمل میں جمع کرائیں۔
4۔ آزاد ویزے والوں كا کفیل ہی خروج لگائے گا۔مکتب ا لعمل میں اس کا کیس جمع نہیں ہوتا۔
فائنل ایگزٹ کے لیے سعودی عرب میں ہونا چاہیے۔ کیوں کہ اگر آپ چھٹی پر گئے ہیں اور واپس نہیں آئے تو آپ پر تین سال کے لئے پابندى لگ جائے گى-
کفیل سے کہیں کہ خروج نہائی لگائے اگر نہیں لگاتا تو مکتب ا لعمل میں کیس جمع کرائیں
جی ہاں! آپ ایمرجنسی پاسپورٹ حاصل کر سکتے ہیں اور پاکستان سفر کر سکتے ہیں۔
عمرہ /وزٹ ویزہ کے لئے مندرجہ ذیل دستاویزات درکا ر ہیں:
آپ کسی دوسرے ملک ایمرجنسی پاسپورٹ پر سفر نہیں کر سکتے اس لیے آپ کو دوبارہ سعودی عرب آنے کیلئے کار آمد کمپیوٹرائزڈ پاسپورٹ کی ضرورت ہو گی
آپ پاکستان کے علاوہ کسی دوسرے ملک کا سفر نہیں کر سکتے۔
قومیت کی تصدیق ہونے کے بعد اور کا ر آمد شناختی کارڈ حاصل کرنے کے بعد آپ کو ایمرجنسی پاسپورٹ جاری کیا جاسکتا ہے۔
قومیت کی تصدیق کے بعد ورثاء کو ایمرجنسی پاسپورٹ جاری کیا جاسکتا ہے۔
ایمرجنسی پاسپورٹ کے حصول کیلئے عمرہ / وزٹ ویزہ زائرین اس بات کو یقینی بنائیں کہ قونصل خانہ آتے ہوئے مندرجہ ذیل دستاویزات اپنے ساتھ لے کر آئیں: