پاکستان کا قومی ترانہ اگست 1954 میں منظورہوا ، مشرقی موسیقی پر مبنی دھن کے ساتھ اسے تین
اسٹانزا ترکیب کے ساتھ پُرجوش انداز میں پیش کیا گیا ہے اور اسے اس انداز میں ترتیب دیا گیا ہے
کہ اسے غیر ملکی بینڈ آسانی سے بجا سکتے ہیں۔
یہ ترانہ جذبے سے سرشار ہے ، پاکستان کو ا یمان اور آزادی کا مرکز ، خوبصورتی اور طاقت کی
سرزمین کے طور پر پیش کرتا ہے۔ اس کے الفاظ قومی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے
ہیں ، جن میں پاکستان کی سالمیت کی دعا ہے۔
ترانے کے مصروں کو پاکستان کے نامور شاعر حفیظ جالندھری نے تحریر کیا ہے۔ جبکہ اس دھن
کو احمد جی چگلہ نے ترتیب د یا ہے۔
اردو میں تحریر کیا گیا ترانہ ایک انوکھی شاعرانہ ترکیب ہے ، جو کہ اختصار کے باوجود پاکستان
کی اصل روح ، اس کی اسالمی بنیاد ، نظریہ ، اخلاقیات ، امنگوں اور اندرونی طاقت کا اظہار کرتا
ہے۔